انہوں نے کہا رات کو ہلکی سی دری زمین پر بچھاؤ اور دائیں طرف مڑ کر سنت کے مطابق سو۔ اور پورے سنت طریقے سے دائیاں ہاتھ چہرے کے نیچے کرکے میں نے کہا دائیں طرف تو ڈاکٹروں نے مجھے سونے سے منع کیا ہے۔
(ڈاکٹر محمد شعیب ملک‘ ایبٹ آباد)
ہمارے گاؤں کے ایک بزرگ آدمی عمر تقریباً پچاس باون سال‘ ایک سفر کے دوران گاڑی میں میرے ساتھ بیٹھ گئے اور گپ شپ لگانے لگے۔ باتوں کے دوران انہوں نے بتایا کہ ڈاکٹر صاحب مجھے تین چار ماہ پہلے یہ تکلیف تھی کہ میری گردن میں سخت درد رہتا‘ میرا دائیاں بازو بہت سخت درد کرتا تھا اور کبھی کبھی سن بھی ہوجاتا تھا اور سن ایسا ہوتا تھا کہ مجھے بازو کو دوسرے ہاتھ کے ساتھ ادھر اُدھر کرنا پڑتا تھا۔ کافی ڈاکٹروں سے دوائی لیکن کوئی آرام نہ آیا۔ پھر نیوروسرجن کو دکھایا اس نے تمام ٹیسٹ وغیرہ کروانے کے بعد بتایا کہ آپ کے مہروں میں گیپ کم ہوگیا ہے‘ اس نے مجھے کچھ ورزشیں بتائیں اور گلے میں پہننے کیلئے پٹہ سا دے دیا اور کچھ درد دور کرنے کیلئے گولیاں بھی دیں اور کہا کہ اس کا علاج آپریشن کے علاوہ کچھ نہیں اور آپ دائیں طرف بھی نہ سوئیں۔ میری تکلیف کو گولیوں سے عارضی افاقہ ہوتا لیکن جب گولیوں کا اثر اترتاتکلیف جوں کی توں‘ آپریشن میں کروانا نہیں چاہتا تھا کیونکہ بہت سے دوستوں سے بھی مشورہ کیا سب نے اس آپریشن کا منع کیا۔اللہ کا کرنا ایسا ہوا کہ ایک دفعہ ایک دوست کی دکان پر بیٹھا ہوا تھا‘ سخت تکلیف میں تھا‘ اتنے میں ایک بزرگ سا آدمی آیا جس کی اس دکاندار دوست سے اچھی خاصی پہچان تھی اور اس نے پوچھا انہیں کیا ہوا ہے۔ دکاندار دوست سے میری تکلیف کی ساری رام کہانی انہیں سنادی تاکہ شاید یہ کوئی حل بتاسکیں۔وہ میرے پاس آئے اور کہا کہ آپ کی تکلیف کا حل بتاتا ہوں‘ میں نے کہا دوائیاں بہت کھائی ہیں اب دوائی نہیں کھاؤں گا۔
انہوں نے کہا دوائی نہیں کھانی ہے بس سنت پر عمل کرنا ہے۔
انہوں نے کہا رات کو ہلکی سی دری زمین پر بچھاؤ اور دائیں طرف مڑ کر سنت کے مطابق سو۔ اور پورے سنت طریقے سے دائیاں ہاتھ چہرے کے نیچے کرکے میں نے کہا دائیں طرف تو ڈاکٹروں نے مجھے سونے سے منع کیا ہے‘ کہنے لگے کہ ہر ایک چھوٹی سی چھوٹی سنت میں بھی شفاء ہے۔ آپ کو ایک دو دن تکلیف ممکن ہے ہو یا زیادہ ہو اس کے بعد آپ دیکھیں گے کہ بغیر دوائی آپ کو اللہ تعالیٰ شفاء دیں گے۔
میں گھر آیا تو سوچا کہ ڈاکٹروں نے منع کیا ہے اور یہ نہ ہو تکلیف زیادہ ہو۔ پھر سوچا چاہے جو کچھ بھی ہو سنت میں شفاء ہے‘ ضرور سنت کے مطابق سوؤں گا۔ پہلے دن سویا تکلیف بہت زیادہ‘ اس طرح تین دن تکلیف بہت زیادہ لیکن میں نے کہا جو مرضی ہے ہوتا رہے سنت کے مطابق ہی سوؤں گا۔ چوتھے دن سے مجھے تکلیف ہلکی محسوس ہوئی‘ اس طرح بتدریج تکلیف کم ہوتی گئی اور اب میں اللہ کے فضل سے بالکل ٹھیک ہوں‘ نہ درد ہے نہ بازو سن ہوتا ہے اور اب میں کبھی کبھار بیڈ پر فوم کے گدے پر بھی سوجاتا ہوں لیکن اب تکلیف وغیرہ بالکل نہیں ہوتی لیکن میری کوشش ہوتی ہے زمین پر ہی سوؤں اور کہا ڈاکٹر صاحب جو نیند کامزہ زمین پر سونے کا ہے وہ فوم کے گدے پر نہیں۔
مزید کہا کہ انسان اگر حضور نبی کریم ﷺ کی سنتوں پر عمل کرنا شروع کردے تو کبھی بیمار نہ ہو اور کہنے لگے کہ ڈاکٹر صاحب میں آپ کو بتاؤں کہ جو شفاء حضور نبی اکرم ﷺ کی سنتوں میں ہے وہ کسی دوائی میں نہیں اور ہر ایک سنت میں انسان کی بڑی سے بڑی بیماری کیلئے شفاء ہے۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں